روزہ دار کو گرمیوں کے روزے میں پیاس زیادہ لگتی ہے اگر افطار کے وقت فوراً ٹھنڈا پانی پی لیا جائے تو معدہ میں گیس اور جگر کے ورم کا سخت خطرہ ہوتا ہے اور اگر کھجور کھاکر پانی پی لیا جائے تو آدمی بے شمار خطروں سے بچ جاتا ہے‘‘۔
ماہ رمضان میں جہاں عبادات و اذکار کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے وہاں عام طور پر سحری و افطاری کے کھانوں پر بھی خاص توجہ دی جاتی ہے۔ افطار پر افطاری کیلئے بہت سی چیزیں بنائی جاتی ہیں۔ پکوڑے، سموسے، کچوری اور دہی بڑے وغیرہ اور آپ کھانے میں ان سے خوب انصاف بھی فرماتے ہوں گے۔ آپ انصاف فرمائیں بلکہ خوب فرمائیں لیکن ایک بات کا خاص خیال رکھیے وہ بات تو آپ کو عنوان پڑھ کر ہی سمجھ آگئی ہوگی۔ جی ہاں! روزہ کھجور سے افطار کیجئے۔ کیوں؟ تو اس بات کا جواب ہم آپ کو دے دیتے ہیں تو جناب! عرض ہے کہ ہمارے پیارے نبی ﷺ کا مبارک ارشاد پاک ہے ’’ تم میں سے جو شخص افطار کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ کھجور سے افطار کرے اس لئے کہ کھجور برکت کا سبب ہے اگر کھجور نہ ملے تو پانی سے افطار کرے کیونکہ وہ پاک کرنے والا ہے‘‘(ترمذی) اور کھجور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پسندیدہ غذائوں میں سے ایک ہے۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ’’ صبح سحری کے بعد شام تک کھایا پیا نہیں جاتا اور جسم کی کیلوریز یا حرارے مسلسل کم ہوتے رہتے ہیں اور کھجور ایک ایسی معتدل اور جامع چیز ہے جس سے حرارت اعتدال میں آجاتی ہے اور یہ کہ ’’ روزہ دار کو گرمیوں کے روزے میں پیاس زیادہ لگتی ہے اگر افطار کے وقت فوراً ٹھنڈا پانی پی لیا جائے تو معدہ میں گیس اور جگر کے ورم کا سخت خطرہ ہوتا ہے اور اگر کھجور کھاکر پانی پی لیا جائے تو آدمی بے شمار خطروں سے بچ جاتا ہے‘‘۔ دیکھا آپ نے کہ کھجور کھانے میں کیا کیا حکمتیں پوشیدہ ہیں۔ چلئے ایک حکمت اور سن لیجئے’’ غذا کی کمی کی وجہ سے خون کی کمی کے مریضوں کیلئے افطار کے وقت فولاد کی اشد ضرورت ہوتی ہے اور وہ کھجور میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے۔ بعض لوگوں کو خشکی ہوتی ہے ایسے لوگ جب روزہ رکھتے ہیں تو ان کی خشکی بڑھ جاتی ہے ان کیلئے بھی کھجور معتدل ہونے کی وجہ سے بے حد مفید ہے‘‘۔ بس ہمیں بھی چاہیے کہ افطاری کرتے ہوئے روزہ کھجور سے افطار کریں تاکہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی پوری ہوجائے اور اس کے بے بہا فوائد بھی حاصل ہوجائیں۔ (انتخاب:شیزا ماہین‘لاہور)
معدے اور دماغ کی ٹھنڈک کا عجب راز
جسمانی بد اعتدالیوں میں سب سے بڑی بے اعتدالی زبان کا چسکا ہے۔ رمضان المبارک میں خاص طور پر افطاری میں ایسی چیزوں کا اہتمام کیا جاتا ہے جو زبان کا ذائقہ تو برقرار کھتی ہیں لیکن معدے کی تیزابیت کو بڑھا دیتی ہیں اور پیاس بڑھا کر ہضم میں فتور پیدا کرتی ہیں۔ کھجور اللہ کی نعمتوں میں سے ایک بڑی نعمت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھجور کو بہت پسند فرماتے تھے۔ کھجور غذائیت بخش، معدے اور دل کو طاقت دیتی ہے، خون پیدا کرتی ہے اور جسم میں فولاد کی کمی کو پورا کرتی ہے۔ رمضان المبارک میں افطاری میں کھجور کا شیک معدے کو ٹھنڈک اور تقویت پہنچاتا ہے۔ سنت بھی صحت بھی :1۔ کھجور کا کھانا باعث صحت اور تقویت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’ جو آدمی صبح سات عجوہ کھجوریں کھائے وہ اس دن زہر اور جادو کے نقصانات سے محفوظ رہتا ہے۔ ‘‘ (بخاری و مسلم عن سعد اللہ رضی اللہ عنہ) 2۔ سات چھوہارے یا کھجوریں رات کو ایک گلاس پانی میں کسی مٹی کے برتن میں ڈال کر رکھ دیں اور صبح پانی پی لیں اور چاہیں تو کھجوریں یا چھوہارے بھی کھالیں یہ مکمل ناشتہ بھی ہے اور صحت کا راز بھی۔ آپ ﷺ نوش فرماتے تھے(ترمذی)۔درخت پر پکی ہوئی کھجور سب سے بہترین ہوتی ہے۔ اس کو حضور نبی کریم ﷺ نے پسند فرمایا۔بخاری شریف کی ایک حدیث کے مطابق حضورﷺ نے صبح کو سات کھجوریں کھانے کی تلقین فرمائی۔(کوثر ،خیر پور میرس سندھ )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں